jamiamadniajadeed

"روشنی کا مینار " قرآن " یا " کالا کوٹ

خطبہ جمعہ 270 --- روشنی کا مینار " قرآن " یا " کالا کوٹ " (07.07.2023)

روشنی کا مینار ..... قرآنِ پاک یا کالی ٹائی اور کالا کوٹ ؟
قرآن اور ناموسِ رسالت کی اِہانت کا سبب اور اس کا علاج
( شیخ الحدیث حضرت مولانا سید محمود میاں صاحب مدظلہم )
( خطبہ جمعہ ٢٧٠ : ١٨ ذوالحجہ ١٤٤٤ھ /٧ جولائی ٢٠٢٣ ء )
لْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّابَعْدُ !
سویڈن میں جو قرآنِ پاک کی بے حرمتی ہوئی ہے پچھلے جمعہ بھی ہم نے اُس پر کچھ بیان کیا تھا اور اُس کی وجوہات بھی بیان کی تھیں اور یہ بھی بتلایا تھا کہ باقاعدہ(وہاں کی) حکومت کی سرپرستی میں یہ کام ہوا ! اُس آدمی نے عدالت میں درخواست دی کہ میں احتجاج کرنا چاہتا ہوں ، اس قسم کا احتجاج کروں گا قرآن جلاکر عید کے دن مسجد کے سامنے، مسجد کے باہر مجھے اس کی اجازت دی جائے ! تو سویڈن کی عدالت نے اس کی اجازت دی ! اس کا مطلب ہے کہ حکومت کی مرضی اور سرپرستی میں ہورہا ہے ایسا نہیں کہ اچانک ایک آدمی نے ایک شرارت کردی اور حکومت کو پتہ نہیں تھا بلکہ جج بھی شریک ہیں ، ان کا پورا عدالتی نظام اس میں شریک ہے ! پھر حکومت کی ساری انتظامیہ ،کیونکہ اس پر عمل پھر انتظامیہ نے کرانا ہوتا ہے اپنی نگرانی اور اپنی حفاظت میں ! توانہوں نے یہ عمل کروایا !
یہ سن سن کر کہ سویڈن نے کرایا ،حکومت نے کرایا ،اس پر بھی غصہ آتا ہے ! عدالت نے کرایا اس پر بھی غصہ آتا ہے ! ہر ہر چیز پر غصہ آتا ہے ! !
لیکن میں نے پچھلی دفعہ بھی عرض کیا تھا کہ وہ اپنا کام کر رہے ہیں اس میں غصے اور حیرت کی کیا بات ہے ؟ غصہ تو اپنے آپ پر آنا چاہیے مسلمانوں کو ! کیونکہ مسلمانوں کی اسلام سے بے مروّتی ہے دین اور مذہب سے بے وفائی ہے خود قرآن کی ایک طرح سے بے حرمتی ہے ! تو یہ تو مسلمان خود کررہا ہے اسی لیے وہ کرتے ہیں ! بلکہ وہ تو اپنی فطرت کی وجہ سے کرتے ہیں ! وہ تو کریں گے انہوں نے ہمیشہ یہی کیا اور یہ کرتے رہیں گے لیکن مسلمان ایسا تھا نہیں ، جب سے ایسا ہوا یہ چیزیں وہ اعلانیہ کرنے لگ گئے ، پہلے ان کا دل چاہتا تھا کہ یہ کریں لیکن مسلمانوں کی مضبوطی اور جہاد کی وجہ سے ان میں جرأت نہیں ہوتی تھی کہ وہ یہ کام کرسکیں ! اب مسلمان جو ہیں وہ اپنا اتحاد پارہ پارہ کر بیٹھے ہیں ، مختلف سلطنتوں میں تقسیم ہوچکے ہیں ، ان مسلمان سلطنتوں کے آپس میں اختلافات ہیں ان پر ان کی لڑائیاں ہیں ! پھر سلطنتوں کے اندر کئی دین ہیں حالانکہ اپنے کو سب مسلمان کہتے ہیں لیکن ہر جماعت ہر گروپ کا اپنا ایک دین ہے تو یہ سب چیزیں ایسی ہیں جس نے کفر کو اپنا جو خبث ہے اپنے دل کے اندر جو باطن میں ان کے خبث ہے اسلام کے خلاف نفرت ہے اُس کا اِس انداز میں اظہار کرنے کی جرأت دے دی ! !
سیاسی کعبے :
اس کے ذمہ دار میں اور آپ سب ہیں کیونکہ پاکستان میں بھی سیاست ہے ، بنگلہ دیش میں بھی سیاست ہے، عرب ملکوں میں بھی سیاست ہے، لیکن پھر سیاست کے بے شمار قبلے اور کعبے ہیں ! پاکستان میں سیاست کا ایک قبلہ پیپلز پارٹی ہے ،ایک قبلہ کعبہ مسلم لیگ ہے، ایک قبلہ اور کعبہ ایم کیوایم ہے، بلوچستان کی قوم پرست جماعتیں ہیں یہ تو موٹی موٹی جماعتوں کا نام لیا ورنہ تو بے شمار جماعتیں ہیں جو ہم میں سے کوئی بھی گن کے نہیں بتا سکتا !
یہی حال بنگلہ دیش میں ہوگا ،یہی حال مصر میں ہے ،یہی لیبیا میں ہے، یہی تیونس اور مراکش میں ہے، یہی عرب ملکوں میں ہے، تو مسلمان تاریخ میں اتنے ٹکڑوں میں تقسیم کبھی نہیں ہوا جو اَ ب ہے ! !
جہاد کے بغیر اِتحاد ناممکن ہے :
ان کا سیاسی قبلہ ایک ہوجائے وہ جب تک نہیں ہوگا جب تک'' جہاد'' کا کلمہ بلند نہیں کریں گے اصل چیز ''جہاد ''ہے ! ان شیاطین کو ان کی خباثتوں سے باز رکھنے کے لیے واحد حل اعلائِ کلمة اللہ ہے اور تلوار کو نیام سے نکالنا ہے جو ہماری مسلم حکومتیں کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں ! نہ سعودی عرب تیار، نہ لیبیا اس قابل ،نہ مراکش، نہ اَلجزائر، نہ تیونس، نہ سوڈان ! آپس میں لڑ رہے ہیں سوڈان میں کتنے مہینے ہوگئے ہیں خانہ جنگی ہورہی ہے، مسلم ممالک پاکستان میں سرد خانہ جنگی ہے ،ہرگھر میں لڑائی، ہر گھر میں چار چار ذہن ،شکر ہے کہ ہاتھ میں چھرا نہیں آیا اس لیے اس کو ہم خانہ جنگی نہیں کہتے لیکن کھینچا تانی چل رہی ہے ہر گھر میں ، رشتے داروں میں ، برادریوں میں ! !
تو اصل قصور ہمارا ہے ہماری مسلمان حکومتوں کا ہے اتنی بڑی بڑی فوجیں ہیں جدید ہتھیاروں سے لیس بھی ہیں لیکن جہاد نہیں ہے، جذبہ جہاد نہیں ہے ! اس لیے یہ نوبت آئی کہ آج سرِعام قرآنِ پاک کو نذرِ آتش کیا جاتا ہے اور مسلمان کچھ نہیں کرتے بس جیسے میں ایک احتجاجی بیان کر رہا ہوں اور آپ اس میں شریک ہوگئے بس یہ ہے ہمارا احتجاج !
آپ اور میں تلوار لے کر نکل جائیں باہر کہ ہم جہاد کریں گے ،کچھ بھی نہیں ہوگا ! اُلٹا یہی کہ پولیس اُٹھا کے ہمیں بھی اور آپ کو بھی بند کردے گی اور مقدمہ چلے گا ! کون سے قانون کے تحت ؟ انگریز کے قانون کے تحت ! ؟ پاکستان میں قانون کس کا ہے کتاب اللہ ہے ؟ سنت ِرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے ؟ نہیں ، بلکہ انگریز کا قانون ہے !
یہاں قانون اسلامی نہیں کفریہ ہے :
یہ جو پاکستان کا آئین بنا اُس میں یہ لکھا گیا کہ جتنے بھی ہمارے ہاں کفریہ قوانین ہیں اُنہیں کتاب وسنت کی روشنی میں تبدیل کیا جائے گا ! اس کا مطلب ہے کہ آئین بنانے والے پوری قوم کے جو نمائندے تھے وہ یہ تسلیم کیے ہوئے ہیں کہ قانون اسلامی نہیں ہے تبھی تو اس کو اسلام میں بدلنا ہے ! ؟ اگر اسلامی قانون ہوتا تو پھر یہ کہنا کہ اس کو اسلامی شقوں میں بدلنا ہے یہ کہنے کی ضرورت ہی نہیں تھی، تو گویا پاکستان کی پوری قوم یہ بات تسلیم کیے ہوئے ہے ، جتنے کروڑ عوام بھی ہیں یہاں ، اُن کے نمائندوں نے آئین بنایا اور اس میں یہ کہا کہ کتاب اللہ اور سنت ِرسول اللہ کے مطابق آئین کو بدلاجائے گا اور غیر اسلامی شقوں کو ختم کیا جائے گا ! !
عوام اور فوج کی ترجمان :
تو جو آئین بنایا جن جماعتوں نے وہ عوام کی ترجمان بھی ہیں وہ فوج کی ترجمان بھی ہیں کیونکہ سب اس آئین کو تسلیم کرتے ہیں آئین کی وفاداری جیسے سول اِداروں پر لازم ہے ایسے ہی فوج کے اداروں پر بھی لازم ہے ! ایسے ہی انٹیلی جنس کے اداروں پر بھی لازم ہے ! ایسے ہی منصوبہ ساز جو بھی ہیں پاکستان میں بیٹھے ہوئے ان سب کو آئین کا وفادار پہلے ہونا پڑے گا ! اس کا مطلب یہ ہوا کہ سب نے تسلیم کیا کہ ہمارا جو قانون ہے وہ غیر اسلامی ہے اور اسے اسلامی کرنا ہے جس پر آج تک عمل نہیں ہوا ! !
آج کی اصل بات :
ایک تقریر کل(مورخہ ٦ جولائی ٢٠٢٣ئ) میں نے سنی ہے احمد علی کُرد کی جو اِن وکیلوں کے لیڈر ہیں بڑے جوشیلے ! اُنہوں نے تقریر میں ایک جملہ کہا بس وہ جملہ آپ کو سنانا چاہتا ہوں ! اللہ کرے کہ میری یہ باتیں ان تک بھی پہنچ جائیں اور وہ بھی سنیں کہ میں بحیثیت ِمسلمان ہونے کے ان کے ساتھ بھی ہمدردی رکھتا ہوں ! لیکن میں عقائد کے اعتبار سے ایک سنگین غلطی کی طرف ان کو توجہ دلانی چاہتا ہوں کہ انہوں نے کہا کہ
'' کالی ٹائی اور کالا کوٹ روشنی کے مینار ہیں '' العیاذ باللّٰہ
کالے کوٹ سے کیا مراد ہے ؟ اسلامی قانون ؟ بتایئے سارے ، کیاکالے کوٹ سے کتاب اللہ مراد ہے، فقہ حنفی مراد ہے، فقہ حنبلی ،فقہ شافعی، فقہ مالکی، کوئی سی فقہ اِس سے مراد لے سکتا ہے ؟
کالی ٹائی سے مراد کتاب اللہ ہے ؟ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے ؟ اجماع جو اِسلام کی دلیلوں میں سے ایک دلیل ہے وہ ہے ؟ بلکہ کالاکوٹ اور کالی ٹائی سے مراد برطانیہ کا کفریہ نظام ہے جس کو کہا جارہا ہے کہ یہ روشنی کا مینار ہے العیاذ باللّٰہ ! یہ بات وہ طبقہ کہہ رہا ہے جو قانون کی بالادستی اور قانون کی عملداری کی بات کرتا ہے ! جو یہ تسلیم کیے ہوئے ہے کہ قانون غیر اسلامی ہے ملک میں ! آئین میں مان چکے ہیں کہ یہ کفریہ نظام ہے ! اس کفریہ نظام کو جو روشنی کا مینار کہے گا اُس کا کیا بنے گا بتایئے ؟ ایسا جملہ خطرناک انہوں نے کہا کہ جس کی خرابی اور خطرے کا خود انہیں بھی احساس نہیں ہوگا ، شاید اَب ہوجائے ،مجھے بتایئے جب یہ کالا کوٹ روشنی کا مینار ہے اور یہ کالی ٹائی روشنی کا مینار ہے تو اس کا مطلب ہے کہ جو جج ہے وہ بھی روشنی کا مینار ہے ،جو وکیل ہے وہ بھی روشنی کا مینار ہے ! !
اب بتایئے ایک آدمی وکیل کے پاس گیا کہ میرا فلاں آدمی قتل ہوگیا ،وکیل نے کہادس لاکھ فیس یہاں رکھ دو ، پہلی قسط دس لاکھ کم از کم ! ورنہ چھوٹے موٹے کیسوں میں تین لاکھ چار لاکھ سے کم میں وکیل نہیں کرتے کام ! وہ مرتا کیا نہ کرتا ! جہاں سے کہاں سے اس نے کر دیا !
اب اسی مقتول کا جو قاتل ہے وہ بھی وکیل کے پاس گیا وکیل سے کہتا ہے کہ یہ واردات ہوئی ہے آپ نے کیس لڑنا ہے ! !
وکیل یہ نہیں دیکھتا کہ اِن میں کون ظالم ہے کون مظلوم ہے ؟ وہ کہتا ہے ٹھیک ہے ہوجائے گا لائوبیس لاکھ رکھ دو ! اس نے جائز قتل کیا یا ناجائز قتل کیا یہ بعد کی بات ہے، پہلے اسے بیس لاکھ دینے ہیں ،وہ مقتول صحیح قتل ہوا جائز قتل ہویاناجائز قتل ہوا یہ بعد کی بات ہے ! ابھی طے نہیں ہوا ہے مگر اِس وکیل نے بیس لاکھ اور اُس وکیل نے دس لاکھ نکال لیے ! تیس لاکھ تو ابھی نکل گیا ! ان میں پتہ نہیں کہ ظالم کون ہے مظلوم کون ہے ؟ وکیل اس کے ساتھ بھی جارہا ہے اور وکیل اس کے ساتھ بھی عدالت میں جارہا ہے ! ایک تو صحیح ہے اِن میں سے، دونوں تو صحیح نہیں ہوسکتے ! یہ بات یقینی ہے کہ ان میں سے ایک ظالم ہے مگر اِس کے ساتھ بھی وکیل جارہا ہے اس کا دفاع بھی وکیل کر رہا ہے یعنی اس کا دفاع بھی یہ قانون کر رہا ہے ! ! !
سوال یہ ہے کہ یہ قاتل ہے ،یہ مقتول کے ورثا ہیں ، یہ جج بیٹھا ہوا ہے، یہ وکیل کون ہوتے ہیں یہاں گفتگو کرنے والے ؟ جب اصل ذمہ دار جن کا معاملہ ہے وہ موجود ہیں وہ بات کریں ، وکیل کیوں کر رہے ہیں بات ؟ وکلاء کو کیا حق ہے کہ یہ آکر بات کریں ! وہ کہتا ہے میرا بندہ قتل ہوگیا یہ بات کرنے کا حق مقتول کے ورثا کو ہے ، وہ کریں گے بات ! وکیل سے نہیں پوچھا جائے گا ! سزا ہوگی اگر تو وکیل کو نہیں ہوگی قاتل کو ہوگی اور بری ہوگا تو وکیل نہیں ہوگا قاتل ہوگا ! یہ وکیل کیوں آیا ؟ اس کی کیا ضرورت ہے ؟ میری بات سمجھ میں آرہی ہے ؟ یہ ظالمانہ نظام ہے یا نہیں کہ معاملہ میرا ہے اور میں محتاج ہوں وکیل کا ! اور میں اس کو دس یا بیس لاکھ روپیہ بھی دوں ! اور ایک مظلوم ہے ان میں سے یقینا وہ مظلوم بھی پیسے دے رہا ہے !
آپ بتایئے یہ روشنی کا مینار ہے وکیل یا تاریکی کا گڑھا ہے ؟ دوسری پارٹی کا جو وکیل ہے روشنی کا مینار ہے یا اندھیر کنواں ہے ؟ وہ جج جو بیٹھا ہوا ہے جو تنخواہ لے رہا ہے اور مراعات لے رہا ہے وہ دلائل دونوں وکیلوں کے سن رہا ہے اور دونوں وکیل دلیل دے رہے ہیں عیسائیوں کی انگریزوں کی کہ یہ فلاں سن میں یہ فیصلہ یوں ہوا تھا ایسے کیس کا ، تو جج وہ سنتا ہے کتاب اللہ نہیں ہے ! بلکہ اس کے پیچھے جو کتابیں لگی ہوئی ہیں الماری میں عدالت کے اندر اُن میں کوئی کتاب کتابُ اللہ کے نام کی نہیں ہے ! نہ اس میں قانون کی کتاب ہدایة ہے جو ہم پڑھتے پڑھاتے ہیں ہمارے ہاں پڑھائی جاتی ہے، اسلامی قانون کی کتاب اس الماری میں بڑی چھوٹی کوئی نہیں ہے ! البتہ انگریزی قوانین کی کتابیں ہیں ! ! بتایئے یہ کتابیں روشنی کے مینار ہیں یا کفر کے نظام کی کتابیں ہیں ؟ اب ایک وکیل کھڑے ہوکر کہتا ہے اور سارے وکیل اس کی تائید میں جوش میں نعرے لگاتے ہیں اور اس کے ساتھ جو سول بعض نادان جو نہ وکیل ہیں نہ کچھ ہیں وہ بھی جوش میں کہتے ہیں واہ واہ ! پتہ ہی نہیں مطلب کیا ہے نہ تقریر کرنے والے کو نہ سننے والوں کو کہ ہم کفر کہہ رہے ہیں کفریہ جملہ کہہ رہے ہیں ! العیاذ باللّٰہ
دیگر سب نظام کفریہ ہیں :
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے آنے کے بعد کسی نظام کو روشنی کا مینار کہنا یہ کفر ہے سوائے کتابُ اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کوئی نظام روشنی کا مینار نہیں ہوسکتا، روشنی کا مینار ہے تو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات اور کتابُ اللہ اور سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ روشنی کا مینار ہیں ! باقی سارے کے سارے تاریک گڑھے ہیں !
مجھے بتایئے یہ دو وکیل جو جا رہے ہیں ایک اِس کے ساتھ ایک اُس کے ساتھ، یہ دو مظلوم جارہے ہیں ؟ دونوں مظلوموں کے ساتھ ہیں ؟ دونوں مظلوم نہیں ،بعض دفعہ دونوں ہی ظالم ہوتے ہیں ، دونوں نے ہی ظلم کیا ہوتا ہے ایک نے اُنیس کیا ہوتا ہے ظلم، ایک نے بیس کیا ہوتا ہے ظلم، اُنیس بیس کا فرق ہوتا ہے، ہوتے دونوں ہی ظالم ہیں اِس کا دائو چل گیا وہ مارا گیا اُس کا دائو چلا تو یہ ! ایک موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قاتل مقتول دونوں جہنم میں جائیں گے ! صحابہ نے عرض کیا حضرت یہ جوقاتل ہے اس کا جہنم میں جانا تو سمجھ میں آتا ہے مقتول جہنم میں کیوں جائے گا ؟
آپ نے فرمایا اس لیے کہ تلوار اس نے بھی لی ہے یہ بھی قتل کے درپے تھا اس کے ،گو اُس کا دائو چل گیا اس لیے یہ مارا گیا اگر اس کا چلتا تو اُس کو مارتا لہٰذادونوں جہنم میں جائیں گے ! دونوں اگر ظالم ہیں تو دونوں ظالموں کے ساتھ دو وکیل چل رہے ہیں تو یہ وکیل بھی ظالم ہوئے یا عادل ہوئے ؟ روشنی کا مینار ہوئے یا تاریکی کا ؟ ؟
آج قرآن کی بے حرمتی کی ہے آج دین کی بے حرمتی کی اس لیے کہ کفر کے نظام کو ہم نے آپ نے سینے سے لگا رکھا ہے ! جتنے بڑے وکیل ہوتے ہیں یہ ڈگری لینے کے لیے کہاں جاتے ہیں مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ یا جامعہ مدنیہ جدید میں آتے ہیں یا دارُالعلوم دیوبند میں جاتے ہیں ؟ ؟ کہاں جاتے ہیں ؟ انگلینڈ ! اور اس گندی تعلیم کو کہتے ہیں کہ اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لیے گئے ہیں ! یہ ذہن کی پستی اور غلامی ہے کہ ادنیٰ تعلیم کو اعلیٰ تعلیم کہتے ہیں ! گھٹیا تعلیم کو اعلیٰ تعلیم کہتے ہیں ! جہالت کو تعلیم کہہ رہے ہیں ! ''جہالت ''تو ''تعلیم ''ہو ہی نہیں سکتی ! جہالت تو جہالت ہے وہ جہالت کو پڑھنے پڑھانے جاتے ہیں یہاں کا جتنا بڑا وکیل ہے ڈگریاں کہاں کی لاتا ہے، وہاں کی ! اور جج بھی وہی بڑا ہوتا ہے جس کے پاس وہاں کی ڈگریاں ہوں ! عہدوں کے نام بھی وہی ہیں جو اُنہوں نے رکھے ہوئے ہیں ، انگریز کا جب یہاں قبضہ تھا ہندوستان پر تو '' جج'' تو انگریزی لفظ ہے ورنہ اصل تو ''قاضی'' ہے ! چیف جسٹس کو قاضی القضاة کہتے تھے ! اب بھی ہمارے پڑوس افغانستان میں قاضی ہیں ، سعودی عرب میں قاضی کہتے ہیں ، جج وج نہیں کہتے ! ہم غلام بنے ہوئے ہیں تو جج کہتے ہیں چیف جسٹس کہتے ہیں ، سپر یٹنڈنٹ بھی انگریز ہوتا تھا ،ایس پی بھی انگریز ہوتا تھا ،ڈی ایس پی بھی انگریز ہوتا تھا، سب کے سب انگریز ہوتے تھے، کمشنر ، ڈپٹی کمشنر ، وائسرائے ، گورنر سب انگریز ہوتے تھے وہ دفع ہوگئے، ان کی اولادیں آگئیں آج وہی نام اسی طرح چل رہے ہیں پورا نظام اِسی طرح چل رہا ہے یہ وجہ ہے ہماری پستی اور ذلت کی ! ابھی ایک واقعہ نہیں ہے ابھی دسیوں ہوسکتے ہیں اللہ تعالیٰ بچائے اس چیز سے !
حل اور علاج :
جب تک عالمِ اسلام متفق اور متحد نہیں ہوگا اور جہاد کا اعلان نہیں کرے گا یہ کفر صحیح نہیں ہوگا ، لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مانیں گے جنہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بات نہیں مانی وہ میری اور آپ کی بات کیسے مان سکتے ہیں ؟ ان کے خلاف نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو تلوار ہی نکالنی پڑی وہ میرے اور آپ کے تلوار نکالے بغیر کیسے ٹھیک ہوسکتے ہیں ؟ وہ تو ہیں ہی لاتوں کے بھوت باتوں سے نہیں مان سکتے ! تو ہر طرف تاریکی ہے ! اس وقت بہت زیادہ ضرورت ہے کہ آنکھیں کھولیں استغفار کریں ! !
احمد علی کُرد کو چاہیے کہ میرے مسلمان بھائی ہیں میں اُن کا بھلا چاہتا ہوں ! اوروکیلوں کا بھی بھلا چاہتا ہوں کہ توبہ کریں استغفار کریں ! وکیل بننا چھوڑ دیں یہ حلال کی کمائی نہیں ہے !
حضرت کی نصیحت :
حضرت والد صاحب کے پاس اگر کوئی وکیل اُن کا جاننے والا آتا تو وہ ان کو نصیحت فرماتے تھے کہ یا تو وکالت چھوڑ دو کیونکہ ساری کمائی حرام کی ہے اگر کرنی ہی ہے تو کیس لینے سے پہلے تحقیق کرلینا کہ کون ظالم ہے کون مظلوم ہے ؟ مظلوم کا کیس لینا ظالم کا کبھی مت لینا ،ورنہ قیامت کے دن ظالم کے ساتھ تم بھی اُٹھائے جاگے ،تم ظالم کے ساتھ ظالم کے مدد گار ومعاون شمار ہوگے ! اس لیے مظلوم کا کیس لینا ،لیکن مظلوم کا کیس لے کر جو جیب بھر رہا ہے یہ بھی حرام ہے ! اگر مظلوم کے ساتھ چل رہا ہے تو پھر اُتنی لے فیس جتنی بنتی ہے ، یہ نہ سوچے کہ جتنا زیادہ پھنسا ہوا ہے مصیبت میں اُتنی زیادہ فیس کردُوں ! کیونکہ وہ مجبور ہوتا ہے پھر وہ فیس دس کے بجائے بیس لاکھ بھی دیتا ہے بیس کے بجائے تیس لاکھ بھی دیتا ہے ! لہٰذاخدا سے ڈرے کیونکہ اللہ کا پنجہ اتنا سخت ہے کہ وہ وکیل پر بھی پڑجاتا ہے آپ کئی کیسوں میں دیکھیں وکیل پھنسے ہوئے کچہریوں میں پھر رہے ہیں اور اسی قانون اسی ظالم قانون کے ہاتھوں جس کو اُنہوں نے سینے سے لگا رکھا ہے جسے روشنی کا مینار کہتے ہیں یہی روشنی کا مینار اُنہیں تازیانے مارتا ہے، جج بھی آجاتے ہیں لپیٹ میں اور آئے ہوئے ہیں !
تو ہماری اور آپ کی جو نجات ہے اور عزت ہے وہ کس چیز میں ہے اسلامی قانون کے آنے میں کہ پاکستان میں فوری طور پر اسلامی قانون آنا چاہیے ! آپ اس سے متفق ہیں یا نہیں ہیں کہ پاکستان میں اسلام کا قانون آئے اور یہ کفر کا نظام پاکستان سے بیک وقت ختم کردیا جائے اس سے متفق ہیں بحیثیت ِمسلمان کے یا نہیں ؟ (پورے مجمع کی طرف سے کھڑے ہوکر پُر زور تائید ) ! ! !
اللہ تعالیٰ حالات بہتر کرے اور مسلمانوں میں اتفاق واتحاد عطا فرمائے !
وَآخِرُدَعْوَانَا اَنِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ

Have a question?

Email us your queries on jamiamadniajadeed@gmail.com you will be answered in less than 24 hours or Give us a call directly at +92 333 4249302, +92 333 4249 301.