درس حدیث 76/56 --- قرآن یاد کرنے کے بعد بھلانے والے کو روزِ قیامت کوڑھ ہوگا ! قیامت کے دن نورِتام اور دخولِ جنت پانچ سو سال قبل ہوگا ! یونیورسٹی کا ماحول ، یونیفارم اور قرآنی تعلیم ! (17-06-1983)
درسِ حدیث
حضرت اقدس پیر و مرشد مولانا سیّد حامد میاں صاحب کا مجلسِ ذکر کے بعد درسِ حدیث ''خانقاہِ حامدیہ چشتیہ'' رائیونڈ روڈ لاہور کے زیرِانتظام ماہنامہ '' انوارِ مدینہ'' کے ذریعہ ہر ماہ حضرت اقدس کے مریدین اور عام مسلمانوں تک باقاعدہ پہنچایا جاتا ہے اللہ تعالیٰ حضرت اقدس کے اِس فیض کو تا قیا مت جاری و مقبول فرمائے،آمین۔
قرآن یاد کرنے کے بعد بھلانے والے کو روزِ قیامت کوڑھ ہوگا ١
قیامت کے دن نورِتام اور دخولِ جنت پانچ سو سال قبل ہوگا !
یونیورسٹی کا ماحول ، یونیفارم اور قرآنی تعلیم !
( درسِ حدیث نمبر ٥٦/٧٦ ٥ رمضان المبارک ١٤٠٣ھ/١٧ جون ١٩٨٣ئ)
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ وَالصَّلٰوةُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَیْرِ خَلْقِہ سَیِّدِنَا وَمَوْلَانَا مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہ وَاَصْحَابِہ اَجْمَعِیْنَ اَمَّابَعْدُ !
حضرت آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآنِ پاک کی فضیلت اور اُس کا پڑھنا، پڑھتے رہنے پر تاکید بتلائی ہے، ایک واقعہ اس میں آتا ہے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں بیٹھا ہوا تھا مہاجرین کی ایک جماعت میں ! وہ مہاجرین جو بہت خستہ حال تھے ! اُن کے بدن پر پورے کپڑے نہیں تھے وہ ایک دوسرے کے پیچھے بیٹھتے تھے تاکہ آڑ رہے جتنا بدن زیادہ چھپ سکے وہ بہتر ہے ! وَقَارِیئ یَقْرَأُ عَلَیْنَا اِن ہی میں سے ایک آدمی تھا جو پڑھ رہا تھا، تلاوت کررہا تھا یہ سب سن رہے تھے ! اِذْجَآئَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اتنے میں اچانک جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے فَقَامَ عَلَیْنَا ہمارے پاس آپ کھڑے ہوگئے فَلَمَّا قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم سَکَتَ الْقَارِیْ جب رسولِ کریم علیہ الصلوٰة والتسلیم تشریف لائے اور کھڑے ہوگئے تو جو پڑھ رہا تھا وہ چپ ہوگیا خاموش ہوگیا !
١ جذام (LEPROSY)
اُستاد اور شاگردوں کی گفتگو ،سب پر یکساں شفقت :
آپ نے سلام کیا اور دریافت فرمایا مَا کُنْتُمْ تَصْنَعُوْنَ کیا کررہے تھے ؟ ہم نے عرض کیا کہ ہم تو قرآنِ پاک سن رہے تھے ! آپ نے ارشاد فرمایا اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ جَعَلَ مِنْ اُمَّتِیْ مَنْ اُمِرْتُ اَنْ اَصْبِرَ نَفْسِیْ مَعَھُمْ خدا کا شکر ہے کہ اُس نے میری اُمت میں ایسے ایسے لوگ پیدا کیے جن کے بارے میں مجھے یہ حکم دیا گیا کہ میں اُن میں رہوں ، اُن میں گُھل مِل کر رہوں ! قَالَ فَجَلَسَ وَسْطَنَا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے بیچ میں بیٹھ گئے یہ جو مجمع تھا اس کے درمیان (بیٹھ گئے) لِیَعْدِلَ بِنَفْسِہ فِیْنَا اس لیے ایسے کیا آپ نے کہ سب کی برابری ہوجائے، مساوات ہوجائے ! !
درسگاہ کی نشست :
ثُمَّ قَالَ بِیَدِہ ھٰکَذَا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ فرمایا کہ ایسے حلقہ بنالو، دائرہ بنالو ! فَتَحَلَّقُوْا وَبَرَزَتْ وُجُوْھُھُمْ لَہ یہ ایسے گُھٹ کر بیٹھے تھے کہ ان کے چہرے سامنے نہیں تھے آگے پیچھے ہوئے ہوئے بیٹھے تھے ! جب ایسے حلقہ ہوا تو سب کے چہرے سامنے ہوگئے ! تو ایک حالت یہ ہوئی کہ تلاوتِ قرآنِ پاک کررہے تھے توعمل یہ تھا، اور مالی حالت یہ تھی !
طلباء کے لیے بشارت :
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی پسندیدگی کا اظہار اس طرح سے کیا کہ آپ خود اُن کے بیچ میں بیٹھ گئے اور فرمایا کہ مجھے تم لوگوں کے ساتھ بیٹھنے کا گھلنے ملنے کا حکم دیا گیا ہے، تو یہ اُن کے عمل اور حال کی اچھائی اور اُس پر بشارت ہوئی !
ایوارڈ اور ڈگری :
ایک بشارت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گفتگو فرماتے ہوئے جب بیٹھے تو یہ سُنائی اَبْشِرُوْا یَا مَعْشَرَ صَعَالِیْکِ الْمُہَاجِرِیْنَ بِالنُّوْرِ التَّامِّ یَوْمَ الْقِیَامَةِ مہاجرین میں جو صُعْلُوْکْ ہیں ،صُعْلُوْک مَنْ لَّا مَالَ لَہ جس کے پاس مال نہ ہو فقیر ہو ،بالکل جس کے پاس کچھ نہ ہو وہ ''صُعْلُوْک ''ہے ! مہاجرین میں جو صُعْلُوْک ہیں جن کے پاس کچھ نہیں ہے فقراء ہیں اُن کے لیے ارشاد فرماتے ہیں کہ میں بشارت سنانی چاہتا ہوں یہ کہ قیامت کے دن اُنہیں کامل نور میسر ہوگا ''نورِ تام'' (میسر ہوگا) ! !
غریب طالب علم کی مالداروں پر سبقت :
اور یہ بھی فرمایا کہ جو غریب ہے وہ مالدار لوگوں سے پہلے جنت میں جائے گا ! تَدْخُلُوْنَ الْجَنَّةَ قَبْلَ اَغْنِیَآئِ النَّاسِ بِنِصْفِ یَوْمٍ آدھا دن پہلے تم داخل ہوگے جنت میں ! اور آدھا دن وَذٰلِکَ خَمْسُ مِائَةِ سَنَةٍ ١
اللہ تعالیٰ کے یہاں دن کا پیمانہ جو ہے وہ یہ ہے کہ ایک ہزار سال یہاں کے وہاں کے ایک دن کے برابر ہیں ( اِنَّ یَوْمًا عِنْدَ رَبِّکَ کَاَلْفِ سَنَةٍ مِّمَّا تَعُدُّوْنَ ) ٢ ''بلا شبہ ایک دن آپ کے رب کے یہاں کا اُن سالوں میں سے جو تم شمار کرتے ہو ہزار سال کے برابر ہے'' ! یہ قرآنِ پاک میں ہے اور حدیث میں بھی یہی ہے کہ تم آدھا دن پہلے داخل ہوگے وَذٰلِکَ خَمْسُ مِائَةِ سَنَةٍ وہ پانچ سو سال ہوگا ! تم اتنا طویل عرصہ پہلے وہاں پہنچ چکے ہوگے بہ نسبت مالدار لوگوں کے ! !
تو جو آدمی غریب ہے آج ، اور غریب ہی رہا، فرض کیجیے کبھی نصیب نہ ہوسکا اُس کو (مال و دولت) تو پھر اُس کے لیے یہ بشارت ہے ! اور اگر میسر آجائے اُسے دُنیا میں تو پھر دُنیا میں میسر آہی گیا لیکن اگر میسر نہ آئے تو اُس کو آخرت کی بشارت ضرور ملے گی ! اُس کے درجہ میں بلندی دوسری طرح کی اُس کو آخرت کے اعتبار سے حاصل ہے ! حساب کتاب اُس کا بہت تھوڑا ہوگا لین دین تھوڑا ہوگا، معاملات تھوڑے ہوں گے ! تو آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے قرآنِ پاک کے پڑھنے، سننے اُس مجلس میں بیٹھنے، ان تمام چیزوں کو پسند فرمایا ہے حتی کہ آپ خود بھی اس مجلس میں تشریف فرما ہوئے اور یہ فرمایا کہ تم لوگ ایسے سادہ اور اس قسم کے ہو کہ مجھے تمہارے ساتھ بیٹھنے کا حکم دیا گیا ہے ! آقائے نامدار صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قرآنِ پاک کو اچھی آواز سے پڑھا کرو زَیِّنُوا الْقُرْآنَ بِاَصْوَاتِکُمْ ٣
١ مشکٰوة المصابیح کتاب فضائل القرآن رقم الحدیث ٢١٩٨ ٢ سُورة الحج : ٤٧
٣ مشکٰوة المصابیح کتاب فضائل القرآن رقم الحدیث ٢١٩٩
جتنا قرآن حفظ کیا اُس کو بھلانا گناہ ہے :
ارشاد فرمایا کہ جو آدمی پڑھ لیتا ہے اور یاد کرلیتا ہے کچھ ،اور پھر بھول جاتا ہے تو یہ بہت بڑی اُس کی بدقسمتی ہے ! اور خدا کے یہاں اس پر عتاب ہے بڑا ! وہ ایسے ہوگا جیسے جُذام والا ہوتا ہے ! کوڑھ جسے کہتے ہیں جس میں انسان کے اعضاء کٹتے ہیں تو قیامت کے دن وہ اس طرح سے خدا کے سامنے پیش ہوگا کہ اُس کو یہ عارضہ ہوا ہوگا ! اِلَّا لَقِیَ اللّٰہَ یَوْمَ الْقِیَامَةِ اَجْذَمَ ١
یاد کرنا یہ افضل ہے بُھلانا ہرگز نہ چاہیے جتنا کسی نے یاد کیا ہے ایک رکوع یاد کررکھا ہے ایک سورت یاد کررکھی ہے اُس کو یاد ہی رکھنا چاہیے !
اللہ تعالیٰ ہم سب کو توفیق عطا ء فرمائے کہ ہم اُس کی عبادت کرتے رہیں اور وہ اپنی بارگاہ میں قبولیت اور اپنی رضا سے نوازتا رہے، آمین۔اختتامی دُعا..............(مطبوعہ ماہنامہ انوارِ مدینہ مئی ١٩٩٨ )
شیخ المشائخ محدثِ کبیر حضرت اقدس مولانا سیّد حامد میاں صاحب رحمة اللہ علیہ کے آڈیو بیانات (درسِ حدیث) جامعہ کی ویب سائٹ پر سُنے اورپڑھے جا سکتے ہیں
http://www.jamiamadniajadeed.org
١ مشکٰوة المصابیح کتاب فضائل القرآن رقم الحدیث ٢٢٠٠
Email us your queries on jamiamadniajadeed@gmail.com you will be answered in less than 24 hours or Give us a call directly at +92 333 4249302, +92 333 4249 301.